Christmas Day
Click here to learn more!
Read the Bible
انجیل مقدس
گنتی 35
1 2 بنی اسرائیل کو حکم کر کے انکی میراث میں سے جو ان کے تصرف میں آئے لاویوں کو رہنے کے لیے شہر دیں اور ان شہروں کو نواحی بھی تم لاویوں کو دے دینا3 یہ شہر ان کے رہنے کے لیے ہوں اور ان کی نواحی ان کے چوپایوں اور مال اور سب جانوروں کے لیے ہوں4 اور شہروں کی نواحی جو تم لاویوں کو دو وہ شہر کی دیوار سے شروع کر کے باہر چاروں طرف ہزار ہزار ہاتھ کے پھیر میں ہوں5 اور تم شہر کے باہر مشرق کی طر ف دو ہزار ہاتھ اور جنوب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور مغرب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور شمال کی طرف دو ہزار ہاتھ اس طرح پیمائش کرنا کہ شہر ان کے بیچ میں آ جائے انکے کے شہر کی اتنی ہی نواحی ہوں6 اور لاویوں کے ان شہروں میں سے جو تم انکو دو چھ پناہ کے شہر ٹھہرا دینا جن میں خونی بھا گ جائیں اور ان شہروں کے علاوہ بیالیس اور شہر ان کو دینا7 یعنی ملا کر اڑتالیس شہر لاویوں کو دینا اور ان شہروں کے ساتھ ان کی نواحی بھی ہوں8 اور وہ شہر بنی اسرائٰیل کی میراث میٰں سے یوں دیئے جائیں جنکے قبضہ میں بہت سے شہر ہوں ان سے بہت جن کے پاس تھوڑے ہوں ان سے تھوڑے شہر لینا ۔ ہرقبیلہ اپنی میراث کے مطابق جسکا وہ وارث ہو لاویوں کے لیے شہر دے۔
9 اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ10 بنی اسرائیل سے کہدے کہ جب تم یردن کو عبور کرکے ملک کنعا ن میں پہنچ جاؤ11 تو تم کئی ایسے شہر مقرر کر نا جو تمہارے لیے پناہ کے شہر ہوں تاکہ وہ خونی جس سے سہواً خون ہو جائے وہاں بھا گ جا سکے12 ان شہروں میں تمکو انتقام لینے والے سے پناہ ملے گی تاکہ خونی جب تک وہ فیصلہ کے لیے جماعت کے سامنے حاضر نہ ہو تب تک مارا نہ جائے13 اور پناہ کے جو شہر تم دو گے وہ چھ ہوں14 تین شہر تو یردن کے پار اور تین شہر ملک کنعان میں دینا یہ پناہ کے شہر ہوں گے15 ان چھئوں شہروں میں بنی اسرائیل کو اور ان مسافروں کو اور ان پردیسیوں کو جا تم میں بودوباش کرتے ہیں پناہ ملے گی تاکہ جس کسی سے سہواً خون ہو جائے وہ وہا ں بھاگ جا سکے16 اور اگر کوئی کسی کو لوہے کے ہتھیار سے ایسا مارے کہ وہ مر جائے تو وہ خونی ٹھہرے گا اور وہ خونی ضرور مارا جائے گا17 یا کوئی ایسا پتھر ہاتھ میں لے کر جس سے آدمی مر سکتا ہوں کسی کو مارے اور وہ مر جائے تو وہ خونی ٹھہرے گا اور وہ خونی ضرور مارا جائے18 یا اگر کوئی چوبی آلہ ہاتھ میں لے کر جس سے آدمی مر سکتا ہوں کسی کو مارے اور وہ مر جائے تو وہ خونی ٹھہرے گا اور وہ خونی ضرور مارا جائے19 خون کا اتنقام لینے والا خونی کو آپ ہی قتل کرے جب وہ اسے ملے تب ہی اسے مار ڈالے20 اور اگر کوئی کسی کو عداوت سے دھکیل دے یا گھات لگا کر کر کچھ اس پر پھینک دے اور وہ مر جائے21 یا دشمنی سے اسے اپنے ہاتھ سے ایسا مارے کہ وہ مر جائے تو وہ جس نے مارا ہو قتل کیا جائے گا کیونکہ وہ خونی ہے خون کا انتقام لینے والا خونی کو جب وہ اسے ملے مارڈالے22 اور اگر کوئی کسی کو بغیر عداوت کے باگہان دھکیلے یا بغیر گھات لگائے اس پر کوئی چیز ڈالدے23 یا اسے بغیر دیکھے کوئی ایسا پتھر اس پر پھینکے جس سے آدمی مر سکتا ہو اور وہ مر جائے پر یہ نہ تو اس کا دشمن اور نا اس کے نقصان کا خواہاں تھا24 تو جماعت ایسے قاتل اور خون کا انتقام لینے والے کے درمیا ن ان ہی احکام کے موافق فیصلہ کرے25 اور جماعت اس قاتل کو اس انتقام لینے والے کے ہاتھ سے چھڑائے اور جماعت ہی اسے پناہ کے اس شہر میں جہاں وہ بھاگ گیا تھا واپس پہنچوا دےا ور جب تک سردار کاہن جو مقدس تیل سے ممسوح ہوا تھا مر نہ جائے تب تک وہ وہیں رہے26 لیکن اگر وہ خونی پناہ کی سرحد جہاں وہ بھاگ کر گیا ہو کسی وقت باہر نکلے ۔27 اور خون کا انتقام لینے والے کو وہ پناہ کے شہر کی سرحد کے باہر مل جائے اور انتقام لینے والا قاتل کو قتل کر ڈالے تو وہ خون کرنے کا مضرم نہ ہوگا28 کیونکہ خونی کو لازم تھا کہ سردار کاہن کی وفات تک وہ اسی پناہ کے شہر میں رہتا پر سردار کاہن کے مرنے کے بعد خونی اپنی موروثی جگہ کولوٹ جائے29 سو تمہاری سکونت گاہ میں یہ باتیں نسل در نسل فیصلہ کے لیے قانون ٹھہریں گی30 اگر کوئی کسی کو مار ڈالےتو قاتل گواہوں کی شہادت پر قتل کیا جائے پر ایک گواہ کی شہادت سے کوئی نہ مارا جائے31 اور تم اس قاتل سے جو واجبُ القتل ہو دِیت نہ لینا بلکہ وہ ضرور ہی مارا جائے32 اور تم اس سے بھی جو پناہ کے شہر سے بھاگ گیا ہو اس غرض سے دِیت نہ لینا کہ وہ سردار کاہن کی موت سے پہلے پھر ملک میں رہنے کو لوٹنے پائے33 سو تم اس ملک کو جہاں تم رہوگے ناپاک نہ کرنا کیونکہ خون ملک کو ناپاک کر دیتا ہے اور اس ملک کے لیے جس میں خون بہایا جائے سوا قاتل کے خون کے اور کسی چیز کا کفارہ نہیں لیا جا سکتا34 اور تم اپنی بودوباش کے ملک کو جسکے اندر میں رہونگا گندہ بھی نہ کر نا کیونکہ میں خداوند ہو ں سو بنی اسرائیل کے درمیان رہتا ہوں ۔