Christmas Day
Click here to join the effort!
Read the Bible
انجیل مقدس
گنتی 18
1 2 اور تو لاوی کے قبیلہ یعنی اپنے باپ دادا کے قبیلہ کے لوگوں کو جوتیرے بھائی ہیں اپنے ساتھ لے آیا کر تاکہ وہ تیر ے ساتھ رہ کر تیری خدمت کریں اور شہادت کے خیمہ کے آگے تو اور تیرے بیٹے ہی آیا کریں3 وہ تیری خدمت اور مذبح کی محافظت کریں فقط وہ مقدس اور کے ظروف اور مذبح کے نزیک نہ جایا کریں تا نہ ہو کہ وہ بھی اور تم بھی ہلاک ہو جاؤ4 سو وہ تیرے ساتھ ہو کر خیمہ اور خٰیمہ کی سب چیزوں کی محافظت کریں اور کوئی غیر شخص تمہارے نزدیک نہ آنے پائے5 اور تم مقدس اور مذبح کی حفاظت کرو تاکہ آگے کو بنی اسرائیل پر قہر نازل نہ ہو6 اور دیکھو میں نے بنی لاوی کو جو تمہارے بھا ئی ہیں بنی اسرائیل سے الگ کر کے تمہاری خاطر بخشش کے طور پر تم کو سپرد کیا تاکہ وہ خیمہ اجتماع کی خدمت کریں7 پر مذبح کی اور اور پردہ کے اندر کی خدمت تیرے اور تیرے بیٹوں کے ذمہ ہے سو اس کے لیے تم اپنی کہانت کی حفاظت کرنا کہانت کی خدمت کا شرف میں تم کو بخشتا ہوں اور جو غیر شخص نزدیک آئے وہ جان سے مارا جائے۔
8 پھر خداوند نے ہارون سے کہا کہ دیکھ میں نے بنی اسرائیل کی سب پاک چیزوں میں سے اٹھانے کی قربانیاں تجھے دے دی ہیں میں نے انکو تیرے ممسوح ہونے کا حق ٹھہرا کر تجھےا ور تیرے بیٹوں کو ہمیشہ کے لیے دے دیا ہے9 سب سے پاک چیزوں میں سے جو کچھ آگ سے بچایا جائے گا وہ تیرا ہوگاانکے سب چڑھاوے یعنی نذر کی قر بانی خطا کی قربانی اور جرم کی قربانی جنکو وہ میرے حضور گذرانیں وہ تیرے اور تیرے بیٹو ں کے لیے بہت مقدس ٹھہریں10 اور تو ان کو نہایت مقدس جان کر کھانا مرد ہی مرد ان کو کھائیں وہ تیرے لیے پاک ہیں11 اور اپنے ہدیہ کے طور پر جو کچھ بنی اسرائیل اٹھانے کی قربانی اور ہلان ےکی قربانی کے طور پر گذرانیں وہ بھی تیرا ہو ان کو میں تجھ کو اور تیرے بیٹوں کو ہمیشہ کے حق کے طور پر دیتا ہوں تیرے گھرانے میں جتنے پاک ہیں وہ انکو کھائیں12 اچھے سے اچھا تیل اور اچھی سے اچھی مے اور اچھے سے اچھا گیہوں یعنی ان چیزوں میں سے وہ جو کچھ پہلے پھل کے طور پر خداوند کے حضور گذرانیں وہ سن میں نے تجھے دیا13 انکے ملک کی پہلی پیداوار کے پہلے پکے پھل جنکو وہ خداوند کے حضور لائیں تیرے ہونگےتیرے گھرانے میں جتنے پاک ہیں وہ انکو کھائیں14 بنی اسرائیل کی ہر مخصوص کی ہوئی چیز تیری ہے15 ان جانداروں میں سے جنکو وہ خداوند کے حضور گذرانتے ہیں جتنے پہلو ٹھی کے بچے ہیں خواہ وہ انسان کے ہوں خواہ حیون کےوہ سب تیرے ہوں گے پر انسان پہلوٹھوں کا فدیہ لے کر انکو ضرور چھوڑ دینا اور ناپاک جانوروں کے پہلوٹھے بھی فدیہ سے چھوڑ دیے جائیں
16 اور جنکا فدیہ دیا جائے وہ ایک مہینے کے ہوں تو ان کو اپنی ٹھہرائی ہوئی قیمت کے مطابق مقدِس کی مثقال کے مطابق جو بیس جبرے کی ہوتی ہے چاندی کی پانچ مثقال لے کر چھوڑ دینا17 لیکن گائے اور بھیر بکری کے پہلوٹھوں کا فدیہ نہ لیا جائے وہ مقدس ہیں تو ان کا خون لے کر مذبح پر چھڑکنا اور انکی چربی آتشین قربانی کے طور پر جلا دینا تاکہ وہ خداوند کے حضور راحت انگیز خوشبو ٹھہرے18 اور ان کا گوشت تیرا ہو گا جس طرح ہلائی ہو ئی قربانی کا سینہ اور دہنی ران تیرے ہیں19 اور جتنی بھی چیزیں بنی اسرائیل اٹھانے کی قربانی کے طور پر خداوند کے حضور گذرانیں ان سبھو ں کو میں نے تجھے اور تیرے بیٹوں کو ہمیشہ کے حق کے طور پر دے دیا ہے یہ خداوند کے حضور تیرےا ور تیری نسل کے لیے نمک کا دائمی عہد ہے
20 اور خداوند نے ہارون سے کہا کہ ان کے ملک میں تجھے کوئی میراث نہیں ملے گی اور نہ ان کے درمیان تیرا کوئی حصہ ہو گا کیونکہ بنی اسرائی میں تیرا حصہ اور تیری میراث میں ہوں ۔21 اور بنی لاوی کو اس خدمت کے معاوضہ میں جو خیمہ اجتماع میں کرتے ہیں میں نے بنی اسرائیل کی ساری دہ یکی موروثی حصہ کے طورپر دے دی ہے22 اور آگے کو بنی اسرائیل خیمہ اجتماع کے نزدیک ہرگز نہ آئیں تا نہ ہو کہ گناہ ان کے سر لگے اور وہ مر جائیں23 بلکہ بنی لاوی خیمہ اجتماع کی خدمت کریں اور وہی ان کا بارِ گناہ اٹھائیں تمہاری پشت در پشت یہ ایک دائمی آئین ہو اور بنی اسرائیل کے درمیان ان کو کوئی میراث نہ ملے24 بنی اسرائیل کی ٹھانے کی قربانی کے طور پر خداوند کے حضور گذرانیں گے ان کا موروثی حصہ کردیا ہے اسی سبب سے میں نے ان کے حق میں کہا ہے کہ بنی اسرائیل کے درمیان انکو کوئی میراث نہ ملے ۔25 اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ26 تو لاویو ں کو اتنا کہہ دینا کہ جب تم بنی اسرائیل سے اس دہ یکی کو لو جسے میں ان کی طرف سے تمہارا موروثی حق کر دیا ہے تو تم اس دہ یکی کی دہ یکی خداوند کے حضور اٹھانے کی قربانی کے طور پر گذراننا ۔27 اور تمہاری اٹھائی ہو ئی قربانی تمہاری طرف سے ایسی ہی سمھجی جائے گی جیسے کھلیہان سے اٹھا یا ہوا غلہ اور کولھو کی مے سمھجی جاتی ہے ۔28 اس طریقہ سے تم بھی اپنی سب دہ یکیوں میں سے جو تم کو بنی اسرائیل کی طرف سے ملینگی خداوند کے حضور اٹھانے کی قربانی گذراننا اور خداوند کی یہ اٹھائی ہو ئی قربانی ہارون کاہن کو دینا29 جتنے نذرانے تمکو ملیں ان میں سے اچھے سے اچھا حصہ جو مقدس کیا گیا ہے اور خداوند کا ہے تم اٹھانے کی قربانی کے طور پر گذراننا30 سو تو ان سے کہہ دینا کہ جب تم ان میں سے ان کا اچھےسے اچھا حصہ اٹھانے کی قربانی کے طور پر گذرانو تو لاویوں کے حق میں کھلیہا ن کے بھر غلہ اور کولھو کی بھری مے کے برابر محسوب ہوگا31 اور ان کو تم اپنے گھرانوں سمیت ہر جگہ کھا سکتے ہو کیونکہ یہ اس خدمت کے بدلے تمہارا اجر ہے جو تم خیمہ اجتماع میں کرو گے32 اور جب تم اس میں سے اچھے سے اچھا حصہ اٹھانے کی قربانی کے طورپر گذرانو تو تم اس کے سبب سے گناہ گا ر نہ ٹھہرو اور خبر دار بنی اسرائیل کی مقدس چیزوں کو ناپاک نہ کرناتاکہ تم ہلاک نہ ہو ۔
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="num.18.1" class="versetxt">1 2 اور تو لاوی کے قبیلہ یعنی اپنے باپ دادا کے قبیلہ کے لوگوں کو جوتیرے بھائی ہیں اپنے ساتھ لے آیا کر تاکہ وہ تیر ے ساتھ رہ کر تیری خدمت کریں اور شہادت کے خیمہ کے آگے تو اور تیرے بیٹے ہی آیا کریں3 وہ تیری خدمت اور مذبح کی محافظت کریں فقط وہ مقدس اور کے ظروف اور مذبح کے نزیک نہ جایا کریں تا نہ ہو کہ وہ بھی اور تم بھی ہلاک ہو جاؤ4 سو وہ تیرے ساتھ ہو کر خیمہ اور خٰیمہ کی سب چیزوں کی محافظت کریں اور کوئی غیر شخص تمہارے نزدیک نہ آنے پائے5 اور تم مقدس اور مذبح کی حفاظت کرو تاکہ آگے کو بنی اسرائیل پر قہر نازل نہ ہو6 اور دیکھو میں نے بنی لاوی کو جو تمہارے بھا ئی ہیں بنی اسرائیل سے الگ کر کے تمہاری خاطر بخشش کے طور پر تم کو سپرد کیا تاکہ وہ خیمہ اجتماع کی خدمت کریں7 پر مذبح کی اور اور پردہ کے اندر کی خدمت تیرے اور تیرے بیٹوں کے ذمہ ہے سو اس کے لیے تم اپنی کہانت کی حفاظت کرنا کہانت کی خدمت کا شرف میں تم کو بخشتا ہوں اور جو غیر شخص نزدیک آئے وہ جان سے مارا جائے۔8 پھر خداوند نے ہارون سے کہا کہ دیکھ میں نے بنی اسرائیل کی سب پاک چیزوں میں سے اٹھانے کی قربانیاں تجھے دے دی ہیں میں نے انکو تیرے ممسوح ہونے کا حق ٹھہرا کر تجھےا ور تیرے بیٹوں کو ہمیشہ کے لیے دے دیا ہے9 سب سے پاک چیزوں میں سے جو کچھ آگ سے بچایا جائے گا وہ تیرا ہوگاانکے سب چڑھاوے یعنی نذر کی قر بانی خطا کی قربانی اور جرم کی قربانی جنکو وہ میرے حضور گذرانیں وہ تیرے اور تیرے بیٹو ں کے لیے بہت مقدس ٹھہریں10 اور تو ان کو نہایت مقدس جان کر کھانا مرد ہی مرد ان کو کھائیں وہ تیرے لیے پاک ہیں11 اور اپنے ہدیہ کے طور پر جو کچھ بنی اسرائیل اٹھانے کی قربانی اور ہلان ےکی قربانی کے طور پر گذرانیں وہ بھی تیرا ہو ان کو میں تجھ کو اور تیرے بیٹوں کو ہمیشہ کے حق کے طور پر دیتا ہوں تیرے گھرانے میں جتنے پاک ہیں وہ انکو کھائیں12 اچھے سے اچھا تیل اور اچھی سے اچھی مے اور اچھے سے اچھا گیہوں یعنی ان چیزوں میں سے وہ جو کچھ پہلے پھل کے طور پر خداوند کے حضور گذرانیں وہ سن میں نے تجھے دیا13 انکے ملک کی پہلی پیداوار کے پہلے پکے پھل جنکو وہ خداوند کے حضور لائیں تیرے ہونگےتیرے گھرانے میں جتنے پاک ہیں وہ انکو کھائیں14 بنی اسرائیل کی ہر مخصوص کی ہوئی چیز تیری ہے15 ان جانداروں میں سے جنکو وہ خداوند کے حضور گذرانتے ہیں جتنے پہلو ٹھی کے بچے ہیں خواہ وہ انسان کے ہوں خواہ حیون کےوہ سب تیرے ہوں گے پر انسان پہلوٹھوں کا فدیہ لے کر انکو ضرور چھوڑ دینا اور ناپاک جانوروں کے پہلوٹھے بھی فدیہ سے چھوڑ دیے جائیں
16 اور جنکا فدیہ دیا جائے وہ ایک مہینے کے ہوں تو ان کو اپنی ٹھہرائی ہوئی قیمت کے مطابق مقدِس کی مثقال کے مطابق جو بیس جبرے کی ہوتی ہے چاندی کی پانچ مثقال لے کر چھوڑ دینا17 لیکن گائے اور بھیر بکری کے پہلوٹھوں کا فدیہ نہ لیا جائے وہ مقدس ہیں تو ان کا خون لے کر مذبح پر چھڑکنا اور انکی چربی آتشین قربانی کے طور پر جلا دینا تاکہ وہ خداوند کے حضور راحت انگیز خوشبو ٹھہرے18 اور ان کا گوشت تیرا ہو گا جس طرح ہلائی ہو ئی قربانی کا سینہ اور دہنی ران تیرے ہیں19 اور جتنی بھی چیزیں بنی اسرائیل اٹھانے کی قربانی کے طور پر خداوند کے حضور گذرانیں ان سبھو ں کو میں نے تجھے اور تیرے بیٹوں کو ہمیشہ کے حق کے طور پر دے دیا ہے یہ خداوند کے حضور تیرےا ور تیری نسل کے لیے نمک کا دائمی عہد ہے
20 اور خداوند نے ہارون سے کہا کہ ان کے ملک میں تجھے کوئی میراث نہیں ملے گی اور نہ ان کے درمیان تیرا کوئی حصہ ہو گا کیونکہ بنی اسرائی میں تیرا حصہ اور تیری میراث میں ہوں ۔21 اور بنی لاوی کو اس خدمت کے معاوضہ میں جو خیمہ اجتماع میں کرتے ہیں میں نے بنی اسرائیل کی ساری دہ یکی موروثی حصہ کے طورپر دے دی ہے22 اور آگے کو بنی اسرائیل خیمہ اجتماع کے نزدیک ہرگز نہ آئیں تا نہ ہو کہ گناہ ان کے سر لگے اور وہ مر جائیں23 بلکہ بنی لاوی خیمہ اجتماع کی خدمت کریں اور وہی ان کا بارِ گناہ اٹھائیں تمہاری پشت در پشت یہ ایک دائمی آئین ہو اور بنی اسرائیل کے درمیان ان کو کوئی میراث نہ ملے24 بنی اسرائیل کی ٹھانے کی قربانی کے طور پر خداوند کے حضور گذرانیں گے ان کا موروثی حصہ کردیا ہے اسی سبب سے میں نے ان کے حق میں کہا ہے کہ بنی اسرائیل کے درمیان انکو کوئی میراث نہ ملے ۔25 اور خداوند نے موسیٰ سے کہا کہ26 تو لاویو ں کو اتنا کہہ دینا کہ جب تم بنی اسرائیل سے اس دہ یکی کو لو جسے میں ان کی طرف سے تمہارا موروثی حق کر دیا ہے تو تم اس دہ یکی کی دہ یکی خداوند کے حضور اٹھانے کی قربانی کے طور پر گذراننا ۔27 اور تمہاری اٹھائی ہو ئی قربانی تمہاری طرف سے ایسی ہی سمھجی جائے گی جیسے کھلیہان سے اٹھا یا ہوا غلہ اور کولھو کی مے سمھجی جاتی ہے ۔28 اس طریقہ سے تم بھی اپنی سب دہ یکیوں میں سے جو تم کو بنی اسرائیل کی طرف سے ملینگی خداوند کے حضور اٹھانے کی قربانی گذراننا اور خداوند کی یہ اٹھائی ہو ئی قربانی ہارون کاہن کو دینا29 جتنے نذرانے تمکو ملیں ان میں سے اچھے سے اچھا حصہ جو مقدس کیا گیا ہے اور خداوند کا ہے تم اٹھانے کی قربانی کے طور پر گذراننا30 سو تو ان سے کہہ دینا کہ جب تم ان میں سے ان کا اچھےسے اچھا حصہ اٹھانے کی قربانی کے طور پر گذرانو تو لاویوں کے حق میں کھلیہا ن کے بھر غلہ اور کولھو کی بھری مے کے برابر محسوب ہوگا31 اور ان کو تم اپنے گھرانوں سمیت ہر جگہ کھا سکتے ہو کیونکہ یہ اس خدمت کے بدلے تمہارا اجر ہے جو تم خیمہ اجتماع میں کرو گے32 اور جب تم اس میں سے اچھے سے اچھا حصہ اٹھانے کی قربانی کے طورپر گذرانو تو تم اس کے سبب سے گناہ گا ر نہ ٹھہرو اور خبر دار بنی اسرائیل کی مقدس چیزوں کو ناپاک نہ کرناتاکہ تم ہلاک نہ ہو ۔