the Week of Proper 28 / Ordinary 33
free while helping to build churches and support pastors in Uganda.
Click here to learn more!
Read the Bible
انجیل مقدس
یُوایل 1
1 خُداوند کا کلام جو یُوایل بن فتُوایل پر نازل ہُوا۔2 اے بُوڑھو سُنو !اے زمین کے سب باشندو کان لگاؤ!کیا تمہارے یا تمہارے باپ دادا کے ایّام میں کبھی ایسا ہوا؟۔3 تم اپنی اولاد سے اس کا تزکرہ کرو اور تمہاری اولاد اپنی اولاد سےاور اُن کی اُولاد اپنی نسل سے بیان کرے۔4 کہ جو کچھ ٹڈیوں کے ایک غول سےبچا اُسے دُوسرا غول نگل گیا اور جو کُچھ دُوسرے سے بچا اُسے تیسرا غول چٹ کر گیا اور جو کُچھ تیسرے سے بچااُسے چوتھا غول کھا گیا۔5 اے متوالو جاگو اور تم ماتم کرؤ! اے مے نوشی کرنے والو نئی مے کے لے چلاؤ6 کیونکہ میرے مُلک پر ایک قم چڑھ آئی ہے جس کے لوگ زور آور اور بے شُمار ہیں7 انُہوں نے میرے تاکستان کو اُجاڑ ڈالا اور میرے انجیر کے درختوں کو توڑ ڈالا ہے۔انُہوں نے اُن کو بالکل چھیل چھال کر پھینک دیا۔اُن کی ڈالیاں سفید نکل آئیں۔
8 تم ماتم کُرو جس طرح دُلہن9 نذر کی قربانی اور تپانون خُداوندکے گھر سے موقوف ہو گئے۔ خُداوند کے خدمت گُزار کاہن ماتم کرتے ہیں۔
10 کھیت اُجڑ گے۔ زمین ماتم کرتی ہےکیونکہ غلّہ خراب ہو گیا ۔نئی مے ختم ہوگئی اور روغن ضائع ہوگیا۔11 اے کسانو خجالت اُٹھاؤ۔اے تاکستان کے باغبانو نوحہ کروکیونکہ گیُہوں اور جو اور میدان کے تیار کھیت برباد ہو گئے۔12 تاک خُشک ہوگئی۔ انجیر کا درخت مُر جھا گیا۔انار اور کھُجور اور سیب کے درخت ہاں میدان کے تمام درخت مُرجھا گئے اور بنی آدم سے خُوشی جاتی رہی۔13 اے کاہنو! کمریں کُس کر ماتم کُرو۔اے مذبح پر خدمت کرنے والوں واویلا کرو۔اے میرے خُدا کے خادمو آو رات بھرٹاٹ اوڑھو کیونکہ نذر کی قربانی اور تپاون تمہارے خُدا کے گھر سے موقوف ہوگے۔
14 روزہ کے لے ایک دن مُقدّس کرو۔مُقدّس محفل فراہم کرو۔ بُزرگوں اور مُلک کے تمام باشندوں کوخُداوند اپنے خُدا کے گھر میں جمع کر کے اُس سے فریاد کرو۔15 اُس روز پر افسوس ! کیونکہ خُداوند کا روز نزدیک ہے ۔وہ قادر مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانند آئےگا16 کیا ہماری آنکھوں کے سامنے روزی موقوف نہیں ہُوئی اور ہمارے خُدا کے گھر سےخُوشی و شادمانی جاتی نہیں رہی؟۔17 بیج ڈھیلوں کے نیچے سڑ گیا۔غلّہ خانے خالی پڑے ہیں۔کھتے توڑ ڈالے گئے کیونکہ کھیتی سُوکھ گئی۔18 جانور کیسے کراہتے ہیں!گائے بیل کے گلے پریشان ہیں کیونکہ اُن کے لے چراگاہ نہیں ہے۔ ہاں بھیڑوں کے گلے بھی نیست ہو گے ہیں ۔19 اے خُداوند میں تیرے حُضور فریاد کرتا ہُوں20 جنگلی جانور بھی تیری طرف تکتے ہیں کیونکہ پانی کی ندیاں سُوکھ گیئں اورآگ بیابان کی چراگاہوں کو کھا گئی۔
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="joe.1.1" class="versetxt">1 خُداوند کا کلام جو یُوایل بن فتُوایل پر نازل ہُوا۔2 اے بُوڑھو سُنو !اے زمین کے سب باشندو کان لگاؤ!کیا تمہارے یا تمہارے باپ دادا کے ایّام میں کبھی ایسا ہوا؟۔3 تم اپنی اولاد سے اس کا تزکرہ کرو اور تمہاری اولاد اپنی اولاد سےاور اُن کی اُولاد اپنی نسل سے بیان کرے۔4 کہ جو کچھ ٹڈیوں کے ایک غول سےبچا اُسے دُوسرا غول نگل گیا اور جو کُچھ دُوسرے سے بچا اُسے تیسرا غول چٹ کر گیا اور جو کُچھ تیسرے سے بچااُسے چوتھا غول کھا گیا۔5 اے متوالو جاگو اور تم ماتم کرؤ! اے مے نوشی کرنے والو نئی مے کے لے چلاؤ6 کیونکہ میرے مُلک پر ایک قم چڑھ آئی ہے جس کے لوگ زور آور اور بے شُمار ہیں7 انُہوں نے میرے تاکستان کو اُجاڑ ڈالا اور میرے انجیر کے درختوں کو توڑ ڈالا ہے۔انُہوں نے اُن کو بالکل چھیل چھال کر پھینک دیا۔اُن کی ڈالیاں سفید نکل آئیں۔8 تم ماتم کُرو جس طرح دُلہن9 نذر کی قربانی اور تپانون خُداوندکے گھر سے موقوف ہو گئے۔ خُداوند کے خدمت گُزار کاہن ماتم کرتے ہیں۔
10 کھیت اُجڑ گے۔ زمین ماتم کرتی ہےکیونکہ غلّہ خراب ہو گیا ۔نئی مے ختم ہوگئی اور روغن ضائع ہوگیا۔11 اے کسانو خجالت اُٹھاؤ۔اے تاکستان کے باغبانو نوحہ کروکیونکہ گیُہوں اور جو اور میدان کے تیار کھیت برباد ہو گئے۔12 تاک خُشک ہوگئی۔ انجیر کا درخت مُر جھا گیا۔انار اور کھُجور اور سیب کے درخت ہاں میدان کے تمام درخت مُرجھا گئے اور بنی آدم سے خُوشی جاتی رہی۔13 اے کاہنو! کمریں کُس کر ماتم کُرو۔اے مذبح پر خدمت کرنے والوں واویلا کرو۔اے میرے خُدا کے خادمو آو رات بھرٹاٹ اوڑھو کیونکہ نذر کی قربانی اور تپاون تمہارے خُدا کے گھر سے موقوف ہوگے۔
14 روزہ کے لے ایک دن مُقدّس کرو۔مُقدّس محفل فراہم کرو۔ بُزرگوں اور مُلک کے تمام باشندوں کوخُداوند اپنے خُدا کے گھر میں جمع کر کے اُس سے فریاد کرو۔15 اُس روز پر افسوس ! کیونکہ خُداوند کا روز نزدیک ہے ۔وہ قادر مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانند آئےگا16 کیا ہماری آنکھوں کے سامنے روزی موقوف نہیں ہُوئی اور ہمارے خُدا کے گھر سےخُوشی و شادمانی جاتی نہیں رہی؟۔17 بیج ڈھیلوں کے نیچے سڑ گیا۔غلّہ خانے خالی پڑے ہیں۔کھتے توڑ ڈالے گئے کیونکہ کھیتی سُوکھ گئی۔18 جانور کیسے کراہتے ہیں!گائے بیل کے گلے پریشان ہیں کیونکہ اُن کے لے چراگاہ نہیں ہے۔ ہاں بھیڑوں کے گلے بھی نیست ہو گے ہیں ۔19 اے خُداوند میں تیرے حُضور فریاد کرتا ہُوں20 جنگلی جانور بھی تیری طرف تکتے ہیں کیونکہ پانی کی ندیاں سُوکھ گیئں اورآگ بیابان کی چراگاہوں کو کھا گئی۔