the Week of Proper 28 / Ordinary 33
Click here to learn more!
Read the Bible
انجیل مقدس
عامُوس 8
1 2 3 اور اُس وقت مُقدس کے کے نغمے نوحہ ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ بُہت سی لاشیں ہوں گی۔ وہ چُپکے چُپکے ان کو ہر جگہ نکال پھینیکں گے۔
4 تم جوچاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نگل جاو اور مُسکینوں کو مُلک سے نیست کرو۔
5 اور ایفہ کو چھوٹا اور مثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازق سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاند کا دن کب گُزرے گا تا کہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دن کب ختم ہوگا کہ گُہیوں کے کھتے کھولیں؟۔
6 تاکہ مسکین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خریدیں اور گُیہوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو! ۔
7 خُداوند نے یعقوب کی حمشت کی قسم کھا کر فرمایا ہے میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگز نہ بُھولوں گا۔
8 کیا اس سبب سے زمین نی تھر تھراے گی اور اُس کا ہر ایک باشندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وُہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے گی اور وہ مصر کی طرح پُھیل کر پھر سُکڑ جائے گی۔
9 اور خُداوند خُدا فرماتا یے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غروب ہو جائے گا اور میں روز روشن ہی میں زمین کو تاریک کُروں گا۔
11 12 13 14
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="amo.8.1" class="versetxt">1 2 3 اور اُس وقت مُقدس کے کے نغمے نوحہ ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ بُہت سی لاشیں ہوں گی۔ وہ چُپکے چُپکے ان کو ہر جگہ نکال پھینیکں گے۔4 تم جوچاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نگل جاو اور مُسکینوں کو مُلک سے نیست کرو۔
5 اور ایفہ کو چھوٹا اور مثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازق سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاند کا دن کب گُزرے گا تا کہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دن کب ختم ہوگا کہ گُہیوں کے کھتے کھولیں؟۔
6 تاکہ مسکین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خریدیں اور گُیہوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو! ۔
7 خُداوند نے یعقوب کی حمشت کی قسم کھا کر فرمایا ہے میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگز نہ بُھولوں گا۔
8 کیا اس سبب سے زمین نی تھر تھراے گی اور اُس کا ہر ایک باشندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وُہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے گی اور وہ مصر کی طرح پُھیل کر پھر سُکڑ جائے گی۔
9 اور خُداوند خُدا فرماتا یے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غروب ہو جائے گا اور میں روز روشن ہی میں زمین کو تاریک کُروں گا۔10
11 12 13 14
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="amo.8.1" class="versetxt">1 2 3 اور اُس وقت مُقدس کے کے نغمے نوحہ ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ بُہت سی لاشیں ہوں گی۔ وہ چُپکے چُپکے ان کو ہر جگہ نکال پھینیکں گے۔4 تم جوچاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نگل جاو اور مُسکینوں کو مُلک سے نیست کرو۔
5 اور ایفہ کو چھوٹا اور مثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازق سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاند کا دن کب گُزرے گا تا کہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دن کب ختم ہوگا کہ گُہیوں کے کھتے کھولیں؟۔
6 تاکہ مسکین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خریدیں اور گُیہوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو! ۔
7 خُداوند نے یعقوب کی حمشت کی قسم کھا کر فرمایا ہے میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگز نہ بُھولوں گا۔
8 کیا اس سبب سے زمین نی تھر تھراے گی اور اُس کا ہر ایک باشندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وُہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے گی اور وہ مصر کی طرح پُھیل کر پھر سُکڑ جائے گی۔
9 اور خُداوند خُدا فرماتا یے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غروب ہو جائے گا اور میں روز روشن ہی میں زمین کو تاریک کُروں گا۔10
11 12 13 14
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="amo.8.1" class="versetxt">1 2 3 اور اُس وقت مُقدس کے کے نغمے نوحہ ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ بُہت سی لاشیں ہوں گی۔ وہ چُپکے چُپکے ان کو ہر جگہ نکال پھینیکں گے۔4 تم جوچاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نگل جاو اور مُسکینوں کو مُلک سے نیست کرو۔
5 اور ایفہ کو چھوٹا اور مثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازق سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاند کا دن کب گُزرے گا تا کہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دن کب ختم ہوگا کہ گُہیوں کے کھتے کھولیں؟۔
6 تاکہ مسکین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خریدیں اور گُیہوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو! ۔
7 خُداوند نے یعقوب کی حمشت کی قسم کھا کر فرمایا ہے میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگز نہ بُھولوں گا۔
8 کیا اس سبب سے زمین نی تھر تھراے گی اور اُس کا ہر ایک باشندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وُہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے گی اور وہ مصر کی طرح پُھیل کر پھر سُکڑ جائے گی۔
9 اور خُداوند خُدا فرماتا یے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غروب ہو جائے گا اور میں روز روشن ہی میں زمین کو تاریک کُروں گا۔10
11 12 13 14
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="amo.8.1" class="versetxt">1 2 3 اور اُس وقت مُقدس کے کے نغمے نوحہ ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ بُہت سی لاشیں ہوں گی۔ وہ چُپکے چُپکے ان کو ہر جگہ نکال پھینیکں گے۔4 تم جوچاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نگل جاو اور مُسکینوں کو مُلک سے نیست کرو۔
5 اور ایفہ کو چھوٹا اور مثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازق سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاند کا دن کب گُزرے گا تا کہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دن کب ختم ہوگا کہ گُہیوں کے کھتے کھولیں؟۔
6 تاکہ مسکین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خریدیں اور گُیہوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو! ۔
7 خُداوند نے یعقوب کی حمشت کی قسم کھا کر فرمایا ہے میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگز نہ بُھولوں گا۔
8 کیا اس سبب سے زمین نی تھر تھراے گی اور اُس کا ہر ایک باشندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وُہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے گی اور وہ مصر کی طرح پُھیل کر پھر سُکڑ جائے گی۔
9 اور خُداوند خُدا فرماتا یے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غروب ہو جائے گا اور میں روز روشن ہی میں زمین کو تاریک کُروں گا۔10
11 12 13 14
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="amo.8.1" class="versetxt">1 2 3 اور اُس وقت مُقدس کے کے نغمے نوحہ ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ بُہت سی لاشیں ہوں گی۔ وہ چُپکے چُپکے ان کو ہر جگہ نکال پھینیکں گے۔4 تم جوچاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نگل جاو اور مُسکینوں کو مُلک سے نیست کرو۔
5 اور ایفہ کو چھوٹا اور مثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازق سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاند کا دن کب گُزرے گا تا کہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دن کب ختم ہوگا کہ گُہیوں کے کھتے کھولیں؟۔
6 تاکہ مسکین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خریدیں اور گُیہوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو! ۔
7 خُداوند نے یعقوب کی حمشت کی قسم کھا کر فرمایا ہے میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگز نہ بُھولوں گا۔
8 کیا اس سبب سے زمین نی تھر تھراے گی اور اُس کا ہر ایک باشندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وُہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے گی اور وہ مصر کی طرح پُھیل کر پھر سُکڑ جائے گی۔
9 اور خُداوند خُدا فرماتا یے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غروب ہو جائے گا اور میں روز روشن ہی میں زمین کو تاریک کُروں گا۔10
11 12 13 14
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="amo.8.1" class="versetxt">1 2 3 اور اُس وقت مُقدس کے کے نغمے نوحہ ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ بُہت سی لاشیں ہوں گی۔ وہ چُپکے چُپکے ان کو ہر جگہ نکال پھینیکں گے۔4 تم جوچاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نگل جاو اور مُسکینوں کو مُلک سے نیست کرو۔
5 اور ایفہ کو چھوٹا اور مثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازق سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاند کا دن کب گُزرے گا تا کہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دن کب ختم ہوگا کہ گُہیوں کے کھتے کھولیں؟۔
6 تاکہ مسکین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خریدیں اور گُیہوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو! ۔
7 خُداوند نے یعقوب کی حمشت کی قسم کھا کر فرمایا ہے میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگز نہ بُھولوں گا۔
8 کیا اس سبب سے زمین نی تھر تھراے گی اور اُس کا ہر ایک باشندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وُہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے گی اور وہ مصر کی طرح پُھیل کر پھر سُکڑ جائے گی۔
9 اور خُداوند خُدا فرماتا یے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غروب ہو جائے گا اور میں روز روشن ہی میں زمین کو تاریک کُروں گا۔10
11 12 13 14