the Week of Proper 28 / Ordinary 33
Click here to join the effort!
Read the Bible
انجیل مقدس
زکریاہ 11
1 اے لبنان تُو اپنے دروازوں کو کھول دے تاکہ آگ تیرے دیوداروں کو کھا جائے ۔2 اے سروکے درخت نوحہ کر3 چرواہوں کے نوحہ کی آواز آتی ہے کیونکہ اُن کی حشمت غارت ہوئی۔ جوان ببروں کی گرج سُنائی دیتی ہے کیونکہ یردن کا جنگل برباد ہو گیا۔
4 خُداوند میرا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو بھیڑیں ذبح ہو رہی ہیں اُن کو چرا۔5 جن کے مالک اُن کو ذبح کرتے ہیں اور جن کے بیچنے والے کہتے ہیں خُداوند کا شُکر ہو کہ ہم مالدار ہُوے اور اُن کے چرواہے اُن پر رحم نہیں کرتے۔6 کیونکہ خُداوند فرماتا ہے میں مُلک کے باشندوں پر پھر رحم نہیں کُروں گا بلکہ ہر شخص کو اُس کے ہمسایہ اور اُس کے بادشاہ کے حوالہ کروں گا اور وہ ملک کو تباہ کریں گے اور میں اُن کو اُن کے ہاتھ سے نہیں چھڑاوں گا ۔7 پس میں نے ان بھیڑوں کو جو ذبح ہو رہی تھیں یعنی گلہ کے مسکینوں کو چریا اور میں نے دو لاٹھیاں لیں ایک کا نام فضل رکھا اور دُوسری کا اتحاد اور گلہ چرایا۔8 اور میں نے ایک مہنیے میں تین چرواہوں کو ہلاک کیا کیونکہ میری جان ان سے بیزار تھی اور اُن کے دل میں مُجھ سے کراہیت تھی۔9 تب میں نے کہا اب میں تُم کو نہ چراوں گا۔ مرنے والا مر جائے اور ہلاک ہونے والا ہلاک ہواور باقی ایک دُوسرے کا گوشت کھائیں۔
10 تب میں نے فضل نامی لاٹھی کو لیا اور اُسے کاٹ ڈالا کہ اپنے عہد کو جو میں نے سب لوگوں سے باندھا تھا منسوخ کُروں۔11 اور وہ اُسی دن مُنسوخ ہو گیا۔ تب گلہ کے مسکینوں نے جو میری سُنتے تھے معلوم کیا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔12 اور میں نے اُن سے کہا کہ اگر تمہاری نظر میں ٹھیک ہو تو میرے مُزدُوری مُجھے دو نہیں تو مت دو اور اُنہوں نے میری مُزدوری کے لے تیس رُوپے تول کر دے۔13 اور خُداوند نے مُجھے حکم دیا کہ اُسے کُمہار کے سامنے پھنک دے یعنی اس بڑی قمیت کو جو اُنہوں نے نے میرے لے ٹھہرا ئی اور میں نے یہ تیس رُوپے لے کر خُداوند کے گھر میں کُمہار کے سامنے پھینک دے۔14 تب میں نے دوسری لاٹھی یعنی اتحاد کو کاٹ ڈالا تاکہ اُس برادری کو جو یہُوداہ اور اسرائیل میں ہے موقوف کرُوں۔
15 اور خُدا وند نے مُجھے فرمایا کہ تُو پھر نادان چرواہے کا سامان لے۔16 کیونکہ دیکھ میں مُلک میں ایسا چوہان برپا کُروں گا جو ہلاک ہونے والے کی خبر گیری اور بھٹکے ہوے کی تلاش اور زخمی کا علاج نہ کرے گا اور تندرست کو نہ چرائے گا پر موٹوں کا گوشت کھاے گا اور اُن کے کھروں کو توڑ ڈالے گا۔17 اُس نابکار چرواہے پر افسوس جو گلہ کو چھوڑ جاتا ہے ! تکوار اُس کے بازو اور اور اُس کی دہنی آنکھ پر آپڑے گی۔ اُس کا بازو بالکل سُوکھ جاے گا اور اُس کی دہنی آنکھ پھوٹ جاے گی۔
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="zec.11.1" class="versetxt">1 اے لبنان تُو اپنے دروازوں کو کھول دے تاکہ آگ تیرے دیوداروں کو کھا جائے ۔2 اے سروکے درخت نوحہ کر3 چرواہوں کے نوحہ کی آواز آتی ہے کیونکہ اُن کی حشمت غارت ہوئی۔ جوان ببروں کی گرج سُنائی دیتی ہے کیونکہ یردن کا جنگل برباد ہو گیا۔4 خُداوند میرا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو بھیڑیں ذبح ہو رہی ہیں اُن کو چرا۔5 جن کے مالک اُن کو ذبح کرتے ہیں اور جن کے بیچنے والے کہتے ہیں خُداوند کا شُکر ہو کہ ہم مالدار ہُوے اور اُن کے چرواہے اُن پر رحم نہیں کرتے۔6 کیونکہ خُداوند فرماتا ہے میں مُلک کے باشندوں پر پھر رحم نہیں کُروں گا بلکہ ہر شخص کو اُس کے ہمسایہ اور اُس کے بادشاہ کے حوالہ کروں گا اور وہ ملک کو تباہ کریں گے اور میں اُن کو اُن کے ہاتھ سے نہیں چھڑاوں گا ۔7 پس میں نے ان بھیڑوں کو جو ذبح ہو رہی تھیں یعنی گلہ کے مسکینوں کو چریا اور میں نے دو لاٹھیاں لیں ایک کا نام فضل رکھا اور دُوسری کا اتحاد اور گلہ چرایا۔8 اور میں نے ایک مہنیے میں تین چرواہوں کو ہلاک کیا کیونکہ میری جان ان سے بیزار تھی اور اُن کے دل میں مُجھ سے کراہیت تھی۔9 تب میں نے کہا اب میں تُم کو نہ چراوں گا۔ مرنے والا مر جائے اور ہلاک ہونے والا ہلاک ہواور باقی ایک دُوسرے کا گوشت کھائیں۔
10 تب میں نے فضل نامی لاٹھی کو لیا اور اُسے کاٹ ڈالا کہ اپنے عہد کو جو میں نے سب لوگوں سے باندھا تھا منسوخ کُروں۔11 اور وہ اُسی دن مُنسوخ ہو گیا۔ تب گلہ کے مسکینوں نے جو میری سُنتے تھے معلوم کیا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔12 اور میں نے اُن سے کہا کہ اگر تمہاری نظر میں ٹھیک ہو تو میرے مُزدُوری مُجھے دو نہیں تو مت دو اور اُنہوں نے میری مُزدوری کے لے تیس رُوپے تول کر دے۔13 اور خُداوند نے مُجھے حکم دیا کہ اُسے کُمہار کے سامنے پھنک دے یعنی اس بڑی قمیت کو جو اُنہوں نے نے میرے لے ٹھہرا ئی اور میں نے یہ تیس رُوپے لے کر خُداوند کے گھر میں کُمہار کے سامنے پھینک دے۔14 تب میں نے دوسری لاٹھی یعنی اتحاد کو کاٹ ڈالا تاکہ اُس برادری کو جو یہُوداہ اور اسرائیل میں ہے موقوف کرُوں۔
15 اور خُدا وند نے مُجھے فرمایا کہ تُو پھر نادان چرواہے کا سامان لے۔16 کیونکہ دیکھ میں مُلک میں ایسا چوہان برپا کُروں گا جو ہلاک ہونے والے کی خبر گیری اور بھٹکے ہوے کی تلاش اور زخمی کا علاج نہ کرے گا اور تندرست کو نہ چرائے گا پر موٹوں کا گوشت کھاے گا اور اُن کے کھروں کو توڑ ڈالے گا۔17 اُس نابکار چرواہے پر افسوس جو گلہ کو چھوڑ جاتا ہے ! تکوار اُس کے بازو اور اور اُس کی دہنی آنکھ پر آپڑے گی۔ اُس کا بازو بالکل سُوکھ جاے گا اور اُس کی دہنی آنکھ پھوٹ جاے گی۔