the Week of Proper 28 / Ordinary 33
Click here to join the effort!
Read the Bible
انجیل مقدس
زکریاہ 1
1 دارا کے دوسرے برس کے آٹھویںمہینے میں خدا وند کا کلام زکریاہ نبی بن برکیاہ بن عرو پر نازل ہُوا۔2 کہ خداوند تمہارے باپ دادا سے سخت ناراض رہا۔3 اس لے تو اُن سے کہہ ربُ الاافوج یوں فرماتا ہے کہ تم میری طرف رجوع ہُو رب الافواج کا فرمان ہے تو میں تمہاری طرف رجوع ہوں گا ربُ الا فواج فرماتا ہے ۔4 تُم اپنے باپ دادا کی مانند نہ بنو جن سے اگلے نبیوں نے بآواز بلند کہا ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی بُری روش اور بداعمالی سے باز آو پر اُنہوں نے نہ سُنا اور مجھے نہ مانا خُداوند فرماتا ہے۔5 تمہارے باپ دادا کہاں ہیں؟ کیا انبیا ہمیشہ زندہ رہتے ہیں؟۔6 لیکن میرا کلام اور میرے آئین جو میں نے اپنے خدمت گزار نبیوں کو فرماے تھے کیا وہ تُمہارے باپ دادا پر پُورے نہیں ہُوے؟ چُنانچہ اُنہوں نے رجوع لا کر کہا کہ رب الافواج نے اپنے ارادہ کے مطابق ہماری عادات اور ہمارے اعمال کا بدلہ دیا ہے۔
7 داراکے دُوسرے برس اور گیارھویں مہنیے یعنی ماہ سباط کی چوبیسویں تاریخ کو خدا وندکا کلام زکریاہ نبی بن برکیاہ بن عد وپر نازل ہوا۔8 کہ میں نے رات کو رویا میں دیکھا کہ ایک شخص سُرنگ گھوڑے پر سوار مہندی کے درختوں کے درمیان نشیب میں کھڑا تھا اور اُس کے پیچھےسُرنگ اورکُمیت اور نقرہ گھوڑے تھے۔9 تب میں نے یہ کہا اے میرے آقا یہ کیا ہیں؟ اس پر فرشتے نے جو مُجھ سے گفتگو کرتا تھا کہا میں تجھے دیکھاوں گا کہ یہ کیا ہیں۔
10 اور جو شخص مہندی کے درختوں کے درمیان کھڑا تھا کہنے لگا یہ وہ ہیں جن کو خداوند نے بھیجا ہے کہ ساری دُنیا میں سیر کریں۔11 اور اُنہوں نے خداوند کے فرشتہ سے جو مہندی کے درختوں کے درمیان کھڑا تھا کہا ہم نے ساری دُنیا کی سیر کی ہے اور دیکھا کہ ساری زمین میں امن و امان ہے۔12 پھر خدا وند کے فرشتے نے کہا اے رب الافواج تُو یروشیلم اور یُہوداہ کے شہروں پر جن سے تُو ستر برس سے ناراض ہے کب تک رحم نہ کرے گا؟۔13 اور خداوند نے اُس فرشہ کو جو مُجھ سے گفتگو کرتا تھا مُلائم اور تسلی بخش جواب دیا۔14 تب اُس فرشہ نے جو مجھ سے گفتگو کرتا تھا مجھ سے کہا بُلند آواز سے کہہ رُب الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے یروشیلم اور صیون کے لے بڑی غیرت ہے۔15 اور میں اُن قوموں سے جو آرام میں ہیں نہایت ناراض ہوں کیونکہ جب میں تھوڑا ناراض تھا تُو اُنہوں نے اُس آفت کو بُہت زیادہ کر دیا۔16 اس لے خداوند یوں فرماتا ہے کہ میں رحمت کے ساتھ یروشیلم کو واپس آیا ہوں۔ اُس میں میرا مسکن تعمیر کیا جاے گا ربُ الافواج فرماتا ہے اور یروشیلم پر پھر کھینچا جاے گا۔17 پھر بُلند آواز سے کہہ ربُ الافواج یوں فرماتا ہے کہ میرے شہر دوبارہ خُوشحالی سے معمُور ہوں گے کیونکہ خُداوند پھر ڈیون کو تسلی بخشے گا اور یروشیلم کو قبول فرماے گا۔
18 پھر میں نے آنکھ اُٹھا کر نگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ چار سینگ ہیں۔19 اور میں نے اُس فرشتہ سے جو مجھ سے گفتگو کرتا تھا پوھا کہ یہ کیا ہیں؟ اُس نے مجھے جواب دیا یہ وہ سینگ ہیں جنہوں نے یُہوداہ اور اسرائیل اور یروشیلم کو پراگندہ کیا ہے۔20 پھر خداوند نے مُجھے چار کاریگر دکھاے۔21 تب میں نے کہا یہ کیوں آے ہیں؟ اُس نے جواب دیا یہ وہ سینگ ہیں جنہوں نے یہُوداہ کو ایسا پراگندہ کیا کہ کوئی سر نہ اُٹھا سکا لیکن یہ اس لے آے کہ اُن کو ڈرائیں اور اُن قوموں کے سینگوں کو پست کریں جنہوں نے یہُوداہ کے مُلک کو پراگندہ کرنے کے لے سینگ اُٹھایا۔
span data-lang="urd" data-trans="ulb" data-ref="zec.1.1" class="versetxt">1 دارا کے دوسرے برس کے آٹھویںمہینے میں خدا وند کا کلام زکریاہ نبی بن برکیاہ بن عرو پر نازل ہُوا۔2 کہ خداوند تمہارے باپ دادا سے سخت ناراض رہا۔3 اس لے تو اُن سے کہہ ربُ الاافوج یوں فرماتا ہے کہ تم میری طرف رجوع ہُو رب الافواج کا فرمان ہے تو میں تمہاری طرف رجوع ہوں گا ربُ الا فواج فرماتا ہے ۔4 تُم اپنے باپ دادا کی مانند نہ بنو جن سے اگلے نبیوں نے بآواز بلند کہا ربُ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی بُری روش اور بداعمالی سے باز آو پر اُنہوں نے نہ سُنا اور مجھے نہ مانا خُداوند فرماتا ہے۔5 تمہارے باپ دادا کہاں ہیں؟ کیا انبیا ہمیشہ زندہ رہتے ہیں؟۔6 لیکن میرا کلام اور میرے آئین جو میں نے اپنے خدمت گزار نبیوں کو فرماے تھے کیا وہ تُمہارے باپ دادا پر پُورے نہیں ہُوے؟ چُنانچہ اُنہوں نے رجوع لا کر کہا کہ رب الافواج نے اپنے ارادہ کے مطابق ہماری عادات اور ہمارے اعمال کا بدلہ دیا ہے۔7 داراکے دُوسرے برس اور گیارھویں مہنیے یعنی ماہ سباط کی چوبیسویں تاریخ کو خدا وندکا کلام زکریاہ نبی بن برکیاہ بن عد وپر نازل ہوا۔8 کہ میں نے رات کو رویا میں دیکھا کہ ایک شخص سُرنگ گھوڑے پر سوار مہندی کے درختوں کے درمیان نشیب میں کھڑا تھا اور اُس کے پیچھےسُرنگ اورکُمیت اور نقرہ گھوڑے تھے۔9 تب میں نے یہ کہا اے میرے آقا یہ کیا ہیں؟ اس پر فرشتے نے جو مُجھ سے گفتگو کرتا تھا کہا میں تجھے دیکھاوں گا کہ یہ کیا ہیں۔
10 اور جو شخص مہندی کے درختوں کے درمیان کھڑا تھا کہنے لگا یہ وہ ہیں جن کو خداوند نے بھیجا ہے کہ ساری دُنیا میں سیر کریں۔11 اور اُنہوں نے خداوند کے فرشتہ سے جو مہندی کے درختوں کے درمیان کھڑا تھا کہا ہم نے ساری دُنیا کی سیر کی ہے اور دیکھا کہ ساری زمین میں امن و امان ہے۔12 پھر خدا وند کے فرشتے نے کہا اے رب الافواج تُو یروشیلم اور یُہوداہ کے شہروں پر جن سے تُو ستر برس سے ناراض ہے کب تک رحم نہ کرے گا؟۔13 اور خداوند نے اُس فرشہ کو جو مُجھ سے گفتگو کرتا تھا مُلائم اور تسلی بخش جواب دیا۔14 تب اُس فرشہ نے جو مجھ سے گفتگو کرتا تھا مجھ سے کہا بُلند آواز سے کہہ رُب الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے یروشیلم اور صیون کے لے بڑی غیرت ہے۔15 اور میں اُن قوموں سے جو آرام میں ہیں نہایت ناراض ہوں کیونکہ جب میں تھوڑا ناراض تھا تُو اُنہوں نے اُس آفت کو بُہت زیادہ کر دیا۔16 اس لے خداوند یوں فرماتا ہے کہ میں رحمت کے ساتھ یروشیلم کو واپس آیا ہوں۔ اُس میں میرا مسکن تعمیر کیا جاے گا ربُ الافواج فرماتا ہے اور یروشیلم پر پھر کھینچا جاے گا۔17 پھر بُلند آواز سے کہہ ربُ الافواج یوں فرماتا ہے کہ میرے شہر دوبارہ خُوشحالی سے معمُور ہوں گے کیونکہ خُداوند پھر ڈیون کو تسلی بخشے گا اور یروشیلم کو قبول فرماے گا۔
18 پھر میں نے آنکھ اُٹھا کر نگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ چار سینگ ہیں۔19 اور میں نے اُس فرشتہ سے جو مجھ سے گفتگو کرتا تھا پوھا کہ یہ کیا ہیں؟ اُس نے مجھے جواب دیا یہ وہ سینگ ہیں جنہوں نے یُہوداہ اور اسرائیل اور یروشیلم کو پراگندہ کیا ہے۔20 پھر خداوند نے مُجھے چار کاریگر دکھاے۔21 تب میں نے کہا یہ کیوں آے ہیں؟ اُس نے جواب دیا یہ وہ سینگ ہیں جنہوں نے یہُوداہ کو ایسا پراگندہ کیا کہ کوئی سر نہ اُٹھا سکا لیکن یہ اس لے آے کہ اُن کو ڈرائیں اور اُن قوموں کے سینگوں کو پست کریں جنہوں نے یہُوداہ کے مُلک کو پراگندہ کرنے کے لے سینگ اُٹھایا۔