the Week of Proper 28 / Ordinary 33
Click here to join the effort!
Read the Bible
انجیل مقدس
زبُور 109
1 اَے خُدا! میرے محموُد! خاموش نہ رہ۔2 کیونکہ شریروں اور دغابازوں نے میرے خلاف مُنہ کھولا ہے۔اُنہوں نے جھُوٹی زُبان سے مجھ سے باتیں کی ہیں۔3 اُنہوں نے عداوت کی باتوں سے مجھے گھیر لیا۔ اور بے سبب مجھ سے لڑے ہیں۔4 وہ میری مُحبت کے سبب سے میرے مُخالِف ہیں لیکن میَں تو بس دُعا کرتا ہوں۔5 اُنہوں نے نیکی کے بدلے مجھ سے بدی کی ہے۔ اور میری مُحبت کے بدلے عداوت۔
6 تُو کسی شریر آدمی کو اُس پر مُقرر کر دے اور کوئی مُخالِف اُسکے دہنے ہاتھ کھڑا رہے۔7 جب اُسکی عدالت ہو تو وہ مجرم ٹھہرائے اوراُسکی دُعا بھی گُناہ گنی جائے۔8 اُسکی عُمر کوتاہ ہو جائے اور اُس کا منصب کوئی دوُسرا لے لے۔9 اُسکے بچے یتیم ہو جائیں اور اُسکی بیوی بیوہ ہو جائے۔10 اُس کے بچے آوارہ ہو کر بھیک مانگیں۔اُنکو اپنے ویران مُقاموں سے دوُر جاکر ٹُکڑے مانگنا پڑے۔11 قرض خواہ اُس کا سب کچھ چھین لے۔اور پردیسی اُسکی کمائے لوٹ لیں۔12 کوئی نہ ہو جو اُس پر شفقت کرے نہ کوئی اُس کے یتیم بچوں پر ترس کھائے۔13 اُسکی نسل کٹ جائے اور دوسری پُشت میں اُنکا نام مٹا دیا جائے۔14 اُسکے باپ دادا کی بدی خُداوند کے حُضور یاد رہے۔اور اُس کی ماں کا گُناہ مِٹایا نہ جائے۔15 وہ برابر خُداوند کے سامنے رہیں۔تاکہ وہ زمین پر سے اُنکا ذِکر مٹا دے۔16 اِسلئے کہ اُس نے رحم کرنا یاد نہ رکھا پر غریب اور محتاج اور شکستہ دل کو ستایا تاکہ اُنکو مار ڈالے۔17 بلکہ لعنت کرنا اُسے پسند تھا۔ سو وہی اُس پر آ پڑی اور دُعا دینا اُسے مرغوب نہ تھا سو وہ اُس سے دور رہی۔18 اُس نے لعنت کو اپنی پوشاک کی طرح پہنا اور وہ پانی کی طرح اُس کے باطن میں اور تیل کی طرح اُس کی ہڈیوں میں سما گئی ۔19 وہ اُس کے لئے اُس پاشاک کی مانند ہو جِسے وہ پہنتا ہے۔ اور اُس کے پٹکے کی جگہ جِس سے وہ اپنی کمر کسے رہتا ہے۔20 خُداوند کی طرف سے میرے مُخالِفوں کا اور میری جان کو بُرا کہنے والوں کا یہی بدلہ ہے۔
21 لیکن اَے مالک خُداوند ! اپنے نام کی خاطر مجھ پر احسان کر ۔ مجھے چھُڑا کیونکہ تیری شفقت خوب ہے۔22 اِسلئے کہ میں غریب اور محتاج ہوں اور میرا دِل میرے پہلو میں زخمی ہے۔23 میں ڈھلتے سایہ کی طرح جاتا رہا۔ میں ٹِّڈی کی طرح اُڑا دیا گیا۔24 فاقہ کرتے کرتے میر گھُٹنے کمزور ہو گئے۔ اور چکنائی کی کمی سے میر جسم سوُکھ گیا۔25 میَں اُنکی ملامت کا نشانہ بن گیا ہوں جب وہ مجھے دیکھتے ہیں تو سر ہلاتے ہیں۔26 اَے خُداوند ! میرے خُدا! میری مدد کر۔ اپنی شفقت کے مُطابق مجھے بچا لے۔27 تاکہ وہ جان لیں کہ اِس میں تیرا ہاتھ ہےاور تُو ہی نے اَے خُداوند !یہ کیا ہے ۔ ۰
28 وہ لعنت کرتے رہیں۔پر تُوبر کت دے وہ جب اٹُھے گے۔تو شر منِد ہ ہو نگے پر تیر ا بندہ شادمان ہوگا۔29 میرے مُخالف ذلت سے ملُبس ہو جائیں اوراپنی ہی شرمندگی کوچادر کی طرح اوڑھ لیں۔30 میَں اپنےمُنہ سے خُداوند کا شُکر کر وُنگا۔بلکہ بڑی بھیڑمیںاُسکی حمد کرؤنگا ۔31 کیونکہ وہ محُتاج کے دہنے ہاتھ کھڑا ہوگا۔تاکہ اُس کی جان پر فتوی دینے والوں سے اُسے رہائی دے ۔
6 تُو کسی شریر آدمی کو اُس پر مُقرر کر دے اور کوئی مُخالِف اُسکے دہنے ہاتھ کھڑا رہے۔7 جب اُسکی عدالت ہو تو وہ مجرم ٹھہرائے اوراُسکی دُعا بھی گُناہ گنی جائے۔8 اُسکی عُمر کوتاہ ہو جائے اور اُس کا منصب کوئی دوُسرا لے لے۔9 اُسکے بچے یتیم ہو جائیں اور اُسکی بیوی بیوہ ہو جائے۔10 اُس کے بچے آوارہ ہو کر بھیک مانگیں۔اُنکو اپنے ویران مُقاموں سے دوُر جاکر ٹُکڑے مانگنا پڑے۔11 قرض خواہ اُس کا سب کچھ چھین لے۔اور پردیسی اُسکی کمائے لوٹ لیں۔12 کوئی نہ ہو جو اُس پر شفقت کرے نہ کوئی اُس کے یتیم بچوں پر ترس کھائے۔13 اُسکی نسل کٹ جائے اور دوسری پُشت میں اُنکا نام مٹا دیا جائے۔14 اُسکے باپ دادا کی بدی خُداوند کے حُضور یاد رہے۔اور اُس کی ماں کا گُناہ مِٹایا نہ جائے۔15 وہ برابر خُداوند کے سامنے رہیں۔تاکہ وہ زمین پر سے اُنکا ذِکر مٹا دے۔16 اِسلئے کہ اُس نے رحم کرنا یاد نہ رکھا پر غریب اور محتاج اور شکستہ دل کو ستایا تاکہ اُنکو مار ڈالے۔17 بلکہ لعنت کرنا اُسے پسند تھا۔ سو وہی اُس پر آ پڑی اور دُعا دینا اُسے مرغوب نہ تھا سو وہ اُس سے دور رہی۔18 اُس نے لعنت کو اپنی پوشاک کی طرح پہنا اور وہ پانی کی طرح اُس کے باطن میں اور تیل کی طرح اُس کی ہڈیوں میں سما گئی ۔19 وہ اُس کے لئے اُس پاشاک کی مانند ہو جِسے وہ پہنتا ہے۔ اور اُس کے پٹکے کی جگہ جِس سے وہ اپنی کمر کسے رہتا ہے۔20 خُداوند کی طرف سے میرے مُخالِفوں کا اور میری جان کو بُرا کہنے والوں کا یہی بدلہ ہے۔
21 لیکن اَے مالک خُداوند ! اپنے نام کی خاطر مجھ پر احسان کر ۔ مجھے چھُڑا کیونکہ تیری شفقت خوب ہے۔22 اِسلئے کہ میں غریب اور محتاج ہوں اور میرا دِل میرے پہلو میں زخمی ہے۔23 میں ڈھلتے سایہ کی طرح جاتا رہا۔ میں ٹِّڈی کی طرح اُڑا دیا گیا۔24 فاقہ کرتے کرتے میر گھُٹنے کمزور ہو گئے۔ اور چکنائی کی کمی سے میر جسم سوُکھ گیا۔25 میَں اُنکی ملامت کا نشانہ بن گیا ہوں جب وہ مجھے دیکھتے ہیں تو سر ہلاتے ہیں۔26 اَے خُداوند ! میرے خُدا! میری مدد کر۔ اپنی شفقت کے مُطابق مجھے بچا لے۔27 تاکہ وہ جان لیں کہ اِس میں تیرا ہاتھ ہےاور تُو ہی نے اَے خُداوند !یہ کیا ہے ۔ ۰
28 وہ لعنت کرتے رہیں۔پر تُوبر کت دے وہ جب اٹُھے گے۔تو شر منِد ہ ہو نگے پر تیر ا بندہ شادمان ہوگا۔29 میرے مُخالف ذلت سے ملُبس ہو جائیں اوراپنی ہی شرمندگی کوچادر کی طرح اوڑھ لیں۔30 میَں اپنےمُنہ سے خُداوند کا شُکر کر وُنگا۔بلکہ بڑی بھیڑمیںاُسکی حمد کرؤنگا ۔31 کیونکہ وہ محُتاج کے دہنے ہاتھ کھڑا ہوگا۔تاکہ اُس کی جان پر فتوی دینے والوں سے اُسے رہائی دے ۔