the Week of Proper 28 / Ordinary 33
Click here to join the effort!
Read the Bible
انجیل مقدس
ہوسیع 7
1 جب میں اسرائیل کو شفا بخشنے کو تھا تو افرائیم کی بدکرداری اور سامریہ کی شرارت ظاہر ہوئی کیونکہ وہ دغا کرتے ہیں۔ اندر چور گُھس آئے اور باہر ڈاکووں کا غول لُوٹ رہا ہے۔2 وہ یہ نہیں سوچتے کہ مُجھے اُن کی ساری شرارت معلوم ہے۔ اب اُن کے اعمال نے جو مُجھ پر عیاں ہیں اُن کو گھیر لیا ہے۔3 وہ بادشاہ کو اپنی شرارت اور اُمرا کو دروغگوئی سے خُوش کرتے ہیں۔ہ وہ سب کے سب بدکار ہیں۔ وہ اس تنُور کی مانند ہیں جس کو نانبائی گرم کرتا ہے اور آٹا گُوندھنے کے وقت سے خمیر اُٹھنے تک آگ بھڑکانے سے باز رہتا ہے۔4 5 ہمارے بادشاہ کے جشن کے روز اُمرا تو گرمی مے سے بیمار ہُوئے اور وہ ٹھٹھا بازوں کے ساتھ بے تکلُف ہُوا۔6 گھات میں بیھٹے اُن کے دل تُنور کی مانند ہیں۔ اُن کا قہر رات بھر سُلگتا رہتا ہے ۔ وہ صُبح کے وقت آگ کی مانند بھڑکتا ہے۔7 وہ سب کے سب تُنور کی مانند دہکتے ہیں اور اپنے قاضوں کو کھا جاتے ہیں۔ اُن کے سب بادشاہ مارے گے۔ اُن میں کوئی نہ رہا جو مُجھ سے دُعا کرے۔
8 افرائیم دوُسرے لوگوں سے مل جُل گیا ۔ افرائیم ایک چپاتی ہے جو اُلٹائی نہ گی ۔9 اجنبی اُس کی توانائی کو نگل گئے اور اُس کو خبر نہیں اور بال سفید ہونے لگے پر وہ بے خبر ہے۔
10 اور فخر اسرائیل اُس کے مُنہ پر گواہی دیتا ہے تو بھی وہ خُداوند اپنے خُدا کی طرف رجُوع نہیں لئے اور باوجُود اس سب کے اُس کے طالب نہیں ہوئے۔11 افرائیم نے بےوقوف و بے دانش فاختہ ہے۔ وہ مصر کی دہائی دیتے اور اسور کو جاتے ہیں۔12 جب وہ جائیں گے تو میں اُن پر اپنا جال پھیلاو دوں گا۔ اُن کو ہوا کے پرندوں کی مانند نیچے اُتاروں گا اور جیسا اُن کی جماعت سُن چکی ہے اُن کی تادیب کُروں گا۔13 اُن پر افسوس! کیونکہ وہ مُجھ سے آوارہ ہو گے۔ وہ برباد ہوں ! کیونکہ وہ مجھ سے باغی ہوئے۔ اگرچہ میں اُن کا فدیہ دینا چاہتا ہوں وہ میرے خلاف دروغگوئی کرتے ہیں۔14 اور وہ حُضور قلب کے ساتھ مجھ سے فریاد نہیں کرتے بلکہ اپنے بستروں پر پڑے چلاتے ہیں۔ وہ اناج اور مے کے لے تو جمع ہو جاتے ہیں پر مجھ سے باغی رہتے ہیں۔15 اگرچہ میں نے اُن کی تربیت کی اور اُن کو وقی بازو کیا تو بھی وہ میرے حق میں بد اندیشی کرتے ہیں۔16 وہ رجوع ہوتے ہیں حق تعالٰی کی طرف نہیں۔ وہ دغا دینے والی کمان کی مانند ہیں۔ اُن کے اُمرا اپنی زُبان کی گستاخی کے سبب سے تہ تیغ ہوں گے۔ اس سے مُلک مصر میں اُن کی ہنسی ہو گی۔
8 افرائیم دوُسرے لوگوں سے مل جُل گیا ۔ افرائیم ایک چپاتی ہے جو اُلٹائی نہ گی ۔9 اجنبی اُس کی توانائی کو نگل گئے اور اُس کو خبر نہیں اور بال سفید ہونے لگے پر وہ بے خبر ہے۔
10 اور فخر اسرائیل اُس کے مُنہ پر گواہی دیتا ہے تو بھی وہ خُداوند اپنے خُدا کی طرف رجُوع نہیں لئے اور باوجُود اس سب کے اُس کے طالب نہیں ہوئے۔11 افرائیم نے بےوقوف و بے دانش فاختہ ہے۔ وہ مصر کی دہائی دیتے اور اسور کو جاتے ہیں۔12 جب وہ جائیں گے تو میں اُن پر اپنا جال پھیلاو دوں گا۔ اُن کو ہوا کے پرندوں کی مانند نیچے اُتاروں گا اور جیسا اُن کی جماعت سُن چکی ہے اُن کی تادیب کُروں گا۔13 اُن پر افسوس! کیونکہ وہ مُجھ سے آوارہ ہو گے۔ وہ برباد ہوں ! کیونکہ وہ مجھ سے باغی ہوئے۔ اگرچہ میں اُن کا فدیہ دینا چاہتا ہوں وہ میرے خلاف دروغگوئی کرتے ہیں۔14 اور وہ حُضور قلب کے ساتھ مجھ سے فریاد نہیں کرتے بلکہ اپنے بستروں پر پڑے چلاتے ہیں۔ وہ اناج اور مے کے لے تو جمع ہو جاتے ہیں پر مجھ سے باغی رہتے ہیں۔15 اگرچہ میں نے اُن کی تربیت کی اور اُن کو وقی بازو کیا تو بھی وہ میرے حق میں بد اندیشی کرتے ہیں۔16 وہ رجوع ہوتے ہیں حق تعالٰی کی طرف نہیں۔ وہ دغا دینے والی کمان کی مانند ہیں۔ اُن کے اُمرا اپنی زُبان کی گستاخی کے سبب سے تہ تیغ ہوں گے۔ اس سے مُلک مصر میں اُن کی ہنسی ہو گی۔