the Week of Proper 28 / Ordinary 33
Click here to join the effort!
Read the Bible
انجیل مقدس
پطرس ۱ ۲ 1
1 شمعُون پطرس کی طرف سے جو یِسُوع مسِیح کا بندہ اور رَسُول ہے اُن لوگوں کے نام جِنہوں نے ہمارے خُدا اور مُنّجی یِسُوع مسِیح کی راستبازی میں ہمارا سا قِیمتی اِیمان پایا ہے۔2 خُدا اور ہمارے خُداوند یِسُوع کی پہچان کے سبب سے فضل اور اِطمینان تُمہیں زِیادہ ہوتا رہے۔3 کِیُونکہ اُس کی اِلٰہی قُدرت نے وہ سب چِیزیں جو زِندگی اور دِینداری سے مُتعلِق ہیں ہمیں اُس کی پہچان کے وسِیلہ سے عِنایت کِیں جِس نے ہم کو اپنے خاص جلال اور نیکی کے ذرِیعہ سے بُلایا۔4 جِن کے باعِث اُس نے ہم سے قِیمتی اور نِہایت بڑے وعدے کِئے تاکہ اُن کے وسِیلہ سے تُم اُس خرابی سے چھُوٹ کر جو دُنیا میں بڑی خواہِش کے سبب سے ہے ذاتِ اِلٰہی میں شِریک ہو جاؤ۔
5 پَس اِسی باعِث تُم اپنی طرف سے کمال کوشِش کر کے اپنے اِیمان پر نیکی اور نیکی پر معرفت۔6 اور معرفت پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر اور صبر پر دِینداری۔7 اور دِینداری پر برادرانہ اُلفت اور برادرانہ اُلفت پر محبّت بڑھاؤ۔8 کِیُونکہ اگر یہ باتیں تُم میں موجُود ہوں اور زِیادہ بھی ہوتی جائیں تو تُم کو ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کو پہچاننے میں بےکار اور بے پھَل نہ ہونے دیں گی۔9 اور جِس میں یہ باتیں نہ ہوں وہ اَندھا ہے اور کوتاہ نظر اور اپنے پہلے گُناہوں کے دھوئے جانے کو بھُولے بَیٹھا ہے۔10 پَس اَے بھائِیو! اپنے بُلاوے اور برگُزِیدگی کو ثابِت کرنے کی زِیادہ کوشِش کرو کِیُونکہ اَیسے کرو گے تو کبھی ٹھوکر نہ کھاؤ گے۔11 بلکہ اِس سے تُم ہمارے خُداوند اور مُنّجی یِسُوع مسِیح کی ابدی بادشاہی میں بڑی عِزّت کے ساتھ داخِل کِئے جاؤ گے۔
12 اِس لِئے مَیں تُمہیں یہ باتیں یاد دِلانے کو ہمیشہ مُستعِد رہُوں گا اگرچہ تُم اُن سے واقِف اور اُس حق بات پر قائِم ہو جاؤ جو تُمہیں حاصِل ہے۔13 اور جب تک میں اِس خیمہ میں ہُوں تُمہیں یاد دِلا دِلا کر اُبھارنا اپنے اُوپر واجِب سَمَجھتا ہُوں۔14 کِیُونکہ ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے بتانے کے مُوافِق مُجھے معلُوم ہے کہ میرے خیمہ کے گِرائے جانے کا وقت جلد آنے والا ہے۔15 پَس مَیں اَیسی کوشِش کرُوں گا کہ میرے اِنتِقال کے بعد تُم اِن باتوں کو ہمیشہ یاد رکھ سکو۔
16 کِیُونکہ جب ہم نے تُمہیں اپنے خُداوند یِسُوع مسِیح کی قُدرت اور آمد سے واقِف کِیا تھا تو دغابازی کی گھڑی ہُوئی کہانیوں کی پیروی نہِیں کی تھی بلکہ خُود اُس کی عظمت کو دیکھا تھا۔17 کہ اُس نے خُدا باپ سے اُس وقت عِزّت اور جلال پایا جب اُس افضل جلال میں سے اُسے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بَیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔18 اور جب ہم اُس کے ساتھ مُقدّس پہاڑ پر تھے تو آسمان سے یہی آواز آتی سُنی۔
19 اور ہمارے پاس نبِیوں کا کلام ہے جو زِیادہ معُتبر ٹھہرا اور تُم اچھّا کرتے ہو جو یہ سَمَجھ کر اُس پر غور کرتے ہو کہ وہ ایک چراغ ہے جو اَندھیری جگہ میں روشنی بخشتا ہے جب تک پَو نہ پھٹنے اور صُبح کا سِتارہ تُمہارے دِلوں میں نہ چمکے۔20 اور پہلے یہ جان لو کہ کِتابِ مُقدّس کی کِسی نُبُوّت کی بات کی تاوِیل کِسی کے ذاتی اِختیّار پر موقُوف نہِیں۔21 کِیُونکہ نُبُوّت کی کوئی بات آدمِی کی خواہِش سے نہِیں ہُوئی بلکہ آدمِی رُوحُ القدُس کی تحریک کے سبب سے خُدا کی طرف سے بولتے تھے۔